فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تقرری سے قومی اعتماد بڑھا

newsdesk
4 Min Read
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی پر کاروباری و ترقیاتی حلقوں نے استحکام اور معاشی پرُامیدسگالی کا خیرمقدم کیا

اسلام آباد میں کاروباری اور ترقیاتی حلقوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر تقرری کو ایک مثبت اور دوررس اقدام قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کو ملکی دفاعی قیادت میں تسلسل اور فیصلہ سازی میں ہم آہنگی لانے والا قدم سمجھا جا رہا ہے جو قومی پالیسیوں اور ادارہ جاتی مضبوطی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔یہ تعیناتی اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ سربراہانِ عسکری قیادت میں طویل مدتی استحکام برقرار رکھنے کی کوششیں جاری ہیں، خاص طور پر جب فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بطور چیف آف آرمی اسٹاف اپنی پانچ سالہ مدت کا تسلسل بھی برقرار رکھا ہے۔ اس سے دفاعی حکمت عملی میں یکسوئی اور قومی سلامتی کے اعلیٰ نقطۂ نظر میں تسلسل متوقع ہے۔ڈاکٹر سردار رشید الیاس خان، جو اسلام آباد ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما اور سینٹوراس گروپ کے صدر ہیں، نے تجارتی برادری کی جانب سے گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقرری ملکی دفاع اور اقتصادی مفادات کے درمیان توازن قائم کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عاصم منیر کی قیادت نے پہلے ہی نظم و ضبط اور حکمت عملی کی واضح تصویر دکھائی ہے جو سرمایہ کاری کے ماحول کو مستحکم کرتی ہے۔ڈاکٹر رشید نے خاص طور پر آپریشن بنیان المرصوص کو ایک نمونۂ کارکردگی اور بین الادارہ تعاون قرار دیا اور کہا کہ اس کامیابی نے پاکستان کی بین الاقوامی شہرت میں اضافہ کیا ہے اور فوجی پیشہ ورانہ صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ ان کے مطابق، مضبوط دفاعی ڈھانچہ ملکی معاشی ترقی کے لیے ضامن ہے اور اس کا اثر صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری پر براہِ راست پڑتا ہے۔کاروباری حلقوں کا ماننا ہے کہ جب اعلیٰ سطح پر قیادت میں استحکام ہوتا ہے تو اقتصادی پالیسیاں زیادہ پیش گوئی کے قابل اور سرمایہ کاروں کے لیے پر کشش بنتی ہیں۔ عاصم منیر کی زیر قیادت آئندہ برسوں میں پالیسی تسلسل اور ادارہ جاتی مضبوطی کے امکانات کو تیز رفتار معاشی رو نما کہا جا رہا ہے اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کار اسی پس منظر میں اعتماد بحال ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔نجی شعبہ اور ترقیاتی ادارے عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ ملکی ترقی کے ایجنڈے میں بھرپور کردار ادا کریں گے اور عاصم منیر کی قیادت کے ساتھ اخلاقی، ادارہ جاتی اور عملی تعاون جاری رکھیں گے۔ کاروباری رہنماؤں کی نظر میں یہ قدم پاکستان کو ایک نئے دور کی طرف لے جانے کا ذریعہ بن سکتا ہے جہاں سلامتی اور معیشت ایک دوسرے کے متوازی مضبوط ہوں۔مجموعی طور پر، عاصم منیر کی اس نئی ذمہ داری کو ایک ایسے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس میں ادارہ جاتی ہم آہنگی، واضح حکمت عملی اور پائیدار معاشی توقعات مل کر ملک کو آگے لے جائیں گی اور سرمایہ کاری و ترقی کے راستے مزید کھلیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے