آج سندھ حکومت نے متعدد اقوامِ متحدہ کے اداروں کے ساتھ مل کر خواتین اور لڑکیوں کے خلاف آن لائن تشدد کے خاتمے کے لیے ایک مشترکہ اقدام کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر اقوامِ متحدہ کا ادارہ برائے آبادی، اقوامِ متحدہ کا ہائی کمشنر برائے پناہ گزین، اقوامِ متحدہ کا بچوں کا فنڈ، اقوامِ متحدہ برائے خواتین، بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت اور اقوامِ متحدہ پاکستان کے نمائندگان موجود تھے اور انہوں نے ایک واضح پیغام دیا کہ آن لائن جگہوں پر خواتین کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔مذکورہ اداروں اور سندھ حکومت نے کہا کہ آن لائن تشدد کے خلاف اجتماعی انداز میں کام ضروری ہے، جس میں شعور اجاگر کرنا، متاثرہ افراد کو سہولت فراہم کرنا اور رپورٹنگ کے نظام کو مضبوط بنانا شامل ہے۔ شرکاء نے تعاون اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے متاثرہ خواتین اور لڑکیوں تک فوری معاونت فراہم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ یہ مسئلہ صرف تکنیکی حل سے نہیں بلکہ سماجی اور پالیسی سطح پر یکجا کوششوں سے حل ہوگا۔شرکاء نے بتایا کہ آئندہ رابطہ کاری کے تحت آن لائن تشدد کے تدارک کے لیے تربیتی ورکشاپس، عوامی مہمات اور مقامی سطح پر حفاظتی میکانزم پر کام کیا جائے گا، تاکہ متاثرین کو قانونی و نفسیاتی مدد تک تیز رسائی میسر ہو۔ اس اتحاد کا مقصد متعلقہ سرکاری محکموں، سول سوسائٹی اور ٹیکنالوجی فراہم کنندگان کے درمیان مربوط حکمتِ عملی بنانا بھی قرار دیا گیا۔شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سندھ کی سطح پر اس مشترکہ کوشش سے آن لائن تشدد کے واقعات کی شرح کم کرنے اور خواتین کی آن لائن شرکت کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مسلسل نگرانی، ڈیٹا شیئرنگ اور پالیسی سازی کے عمل کی طرف بھی توجہ مرکوز کرنے کا عندیہ دیا تاکہ عملی نتائج سامنے لائے جا سکیں اور متاثرہ افراد کو بروقت انصاف اور مدد فراہم کی جا سکے۔
