چار دسمبر دو ہزار پچیس کو اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے صدر کرغزستان صدیغ ژاپاروف سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، تجارتی و اقتصادی تعاون اور پارلیمانی روابط پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سینیٹر کامل علی آغا، سیکرٹری سینیٹ سید حسنین حیدر اور چیئرمین سینیٹ کے مشیر و بین الاقوامی رابطوں کے لیے مقررہ سفیر مصباح کھار بھی موجود تھے۔
چیئرمین سینیٹ نے پاکستان کی اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان خطی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پارلیمانی سطح پر رابطے بڑھانے کے عزم کا حامل ہے۔ دونوں فریقوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع، کثیرالجہتی شعبوں میں تعاون، علاقائی رابطہ کاری اور عوامی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ پاکستان کرغزستان تعلقات کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں پارلیمانی دوستی گروپس، منظّم ادارہ جاتی مکالمہ اور تبادلہ پروگرامز کو بڑھانے کی ضرورت واضح کی گئی۔
ملاقات میں دونوں جانب سے دوطرفہ تعلقات کی تاریخ اور اہم سنگِ میل یاد کیے گئے۔ چیئرمین سینیٹ نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے سن انیس سو پچانوے کے کرغزستان دورے، صدر آصف علی زرداری کے دو ہزار دس میں کرغز قیادت سے رابطوں اور اپنی بطور وزیر اعظم دو ہزار گیارہ میں بیشکیک کے دورے کے دوران طے پانے والے تجارتی اور عسکری تربیتی معاہدات کا حوالہ دیا۔ اس میں جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام اور باہمی مفادات کے دیگر معاہدات کا کردار بھی ذکر کیا گیا۔
اسلام آباد میں نومبر دو ہزار پچیس میں منعقدہ بین الاقوامی پارلیمانی فورم کے کامیاب انعقاد اور اس کے جاری کردہ اعلامیے کو باہمی پارلیمانی ڈپلومیسی کی مضبوط مثال قرار دیا گیا۔ اس موقع پر امن، سلامتی اور ترقی کے موضوع پر زور دیا گیا اور یہ نوٹ کیا گیا کہ بین الاقوامی پارلیمانی تعاون عالمی چیلنجز کے مقابلے میں ضروری ہے۔ اجلاس کے دوران ہونے والے افسوسناک خودکش دھماکے کے باوجود شرکاء نے کانفرنس کے اختتام تک اسلام آباد میں قیام برقرار رکھا، جسے جمہوریت اور پارلیمانی عزم کی علامت قرار دیا گیا۔
اقتصادی اور تجارتی معاملات پر گفتگو میں دونوں ممالک نے ٹرانزٹ اور کنیکٹوٹی کے فروغ کی اہمیت تسلیم کی۔ چیئرمین سینیٹ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری اور علاقائی رابطہ کاری کے بین الاقوامی منصوبوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ گوادر، بن قاسم اور کراچی بندرگاہیں خطّہ کے زمینی ملکوں کے لیے اہم مواصلاتی راستے فراہم کرتی ہیں۔ اس موقع پر چہارطرفہ عبوری تجارتی معاہدے کو عملی شکل دینے اور علاقائی تجارت و نقل و حمل کو آسان بنانے کی بھی بات ہوئی۔
توانائی کے شعبے میں صفائی سے پیدا ہونے والی ہائیڈرو پاور کو وسطی اور جنوبی ایشیا سے جوڑنے والے منصوبوں کو علاقائی تعاون کی مثال قرار دیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، انسداد دہشت گردی، سائنسی تحقیق اور اعلیٰ تعلیم میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں ذکر ہوا کہ کرغزستان میں زیرِ تعلیم اٹھارہ ہزار پاکستانی طلبہ دونوں ممالک کے عوامی رابطے کا اہم پل ہیں اور اسی بنیاد پر تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کو مزید فروغ دینے پر زور دیا گیا۔
سہولیات، سیاحت، براہِ راست فضائی رابطہ اور ویزا ضوابط کے آسان بنانے کے امکانات پر بھی بات ہوئی تاکہ عوام کے باہمی رابطے میں اضافہ ہو اور معاشی تعاون کو زمین پر تیزی سے اُبھارا جا سکے۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا کہ تعلقات طویل المدت اور اسٹریٹجک شراکت داری کی شکل اختیار کریں، جس کی بنیاد باہمی اعتماد، علاقائی استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ اہداف ہوں۔
صدر کرغزستان نے پاکستانی حکومت کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے باہمی اداروں کے درمیان قریبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی پوزیشن کی حمایت کا اعادہ کیا۔ اسی تناظر میں اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی، سفارتی اور اقتصادی شراکت داری کو مزید وسیع کرنے کی اہمیت اجاگر کی۔
ملاقات میں طے پانے والے اقدامات اور روابط کو دونوں اطراف نے مثبت پیش رفت قرار دیا اور مستقبل میں باہمی دوروں، تجارتی وفود اور پارلیمانی تبادلوں کے ذریعے پاکستان کرغزستان تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے عملی اقدامات کے آغاز پر اتفاق کیا گیا۔
