چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے وفد سے ملاقات میں اسلام آباد میں فضائی آلودگی کم کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کے امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ ملاقات میں سینیئر مالیاتی ماہر اینڈریو مککارٹنی اور بینک کی اربن ٹیم نے بھی شرکت کی اور شہر کے سموگ کم کرنے کے منصوبوں پر تکنیکی معاونت کی پیشکش کی۔محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ اسلام آباد میں ماحولیاتی تحفظ ترجیحات میں سرِ فہرست ہے اور اس حوالے سے متعدد ماحول دوست منصوبے اور پالیسی اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برقی گاڑیوں کی پالیسی میں قومی توانائی کارکردگی اور تحفظ اتھارٹی کے ضوابط کو شامل کر لیا گیا ہے تاکہ برقی گاڑیوں اور چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کو فروغ دیا جا سکے۔چیئرمین نے بتایا کہ سی ڈی اے اپنے وسائل سے ایک سو ساٹھ ماحول دوست برقی فیڈر بسیں شہر میں متعارف کرا چکا ہے اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں کاربن اخراج کو کنٹرول کرنے کے لیے گاڑیوں کے اخراج کے ٹیسٹ جاری ہیں۔ مزید کہا گیا کہ ہوا کے معیار کا معتبر اشاریہ مرتب کرنے کے لیے مزید مانیٹرنگ مقامات نصب کیے جائیں گے تاکہ فضائی آلودگی کے درست اور وقتا فوقتا اعداد و شمار حاصل ہوں۔ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ شہر میں ٹھوس فضلہ کے سبب پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے جدید ٹھوس فضلہ انتظام کا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا اور سائنسی دفن گاہ کے قیام کے لیے قابل عمل مطالعہ شروع کیا جائے گا۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف فضائی معیار بہتر بنانا بلکہ رہائشیوں کے لیے صحت مند ماحول فراہم کرنا بھی ہے۔چئیرمین نے کہا کہ ماحول دوست منصوبوں کے ذریعے کاربن کریڈٹس کے حصول کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سبز مالی معاونت اور تکنیکی مشاورت فراہم کر سکتا ہے تاکہ گرین فنانسنگ کے ذریعے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔بینک کے وفد نے کہا کہ وہ اپنی مشاورت مکمل کرے گا اور مختلف ماحول دوست اقدامات میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ وفد نے اسلام آباد کے پہلے ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان اور شہر در میان بس ٹرمینلز کے منصوبوں میں بھی تکنیکی تعاون کی تصدیق کی۔دونوں فریقین نے سموگ میں کمی، ہوا کے معیار کی بہتری اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ محمد علی رندھاوا نے کہا کہ یہ اقدامات اسلام آباد کے رہائشیوں کو صحت مند زندگی مہیا کرنے اور شہر کو پائیدار ترقی کا نمونہ بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
