ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب

newsdesk
3 Min Read
حسن ایوب کی تحقیق نے اسلام آباد متاثرین کے حوالے سے ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کے خلاف چلائے گئے بے بنیاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا۔

سینئر صحافی حسن ایوب کی تحقیقاتی رپورٹ نے اسلام آباد کے متاثرین کے حوالے سے چلنے والے من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈے کو شواہد کے ساتھ بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس منظم مہم کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ تھا اور الزامات محض افواہوں اور غلط معلومات پر مبنی تھے۔ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کے حمایتیوں میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے فوکل پرسن سید ذیشان علی نقوی نے صحافی حسن ایوب کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سچ کو سامنے لانے سے متاثرین کے حقوق کے تحفظ میں مدد ملی۔ نقوی نے واضح طور پر کہا کہ جن لوگوں نے ایک معزز اور دیانت دار شخص کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا انہیں اب متاثرہ خاندانوں سے معافی مانگنی چاہیے۔جسٹس بابر ستار کے فیصلے نے اس معاملے کو انتہائی پیچیدہ بنا دیا تھا اور اس صورتِ حال سے ہزاروں خاندان اپنے جائز حقوق سے محروم ہونے کے خدشے میں تھے۔ اس پیچیدہ مسئلے کے حل کے لیے صدارتی آرڈیننس کو واحد راہ قرار دیا گیا اور ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کی ذاتی کوششوں، مسلسل رابطوں اور اعلیٰ سطحی مشاورت نے وزیراعظم اور صدرِ مملکت تک یہ مسئلہ پہنچایا، جس کے نتیجے میں فوری طور پر آرڈیننس جاری ہوا اور متاثرین کے حقوق محفوظ ہو گئے۔یہ آرڈیننس پارلیمان میں پیش کیا جا چکا ہے اور جلد باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرنے کی تیاری ہے، جس سے متاثرین کو دائمی تحفظ مل جائے گا۔ ذیشان نقوی نے کہا کہ ہم اسلام آباد کے متاثرہ سیکٹرز مثلاً سی تیرہ، ڈی تیرہ، ایف تیرہ، ایچ سولہ، سی سولہ اور ای تیرہ کے رہائشیوں کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہیں اور متاثرہ خاندانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کا تعلق اسلام آباد کے معزز اور قدیم زمین دار خاندان سے ہے اور ان کی سرکاری و بین الاقوامی خدمات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے پنجاب میں وزیراعلیٰ کے ساتھ اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں، ملک کی نمائندگی عالمی تجارتی تنظیم میں کی، اور ریٹائرمنٹ کے بعد عالمی بینک میں بھی اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔ ان کی کارکردگی اور شفاف ریکارڈ کسی بھی قسم کے سوال سے بالاتر رہ چکے ہیں۔ذیشان نقوی نے مزید کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اس اہم معاملے پر خصوصی اپیل کی جائے گی اور متاثرین کے جائز مطالبات براہِ راست ان کے سامنے رکھے جائیں گے تاکہ متاثرین کے لیے قابلِ عمل اور ریلیف پر مبنی اقدامات کیے جا سکیں۔ نقوی نے یقین دہانی کروائی کہ ہم متاثرین کے ساتھ فولادی دیوار کی مانند کھڑے رہیں گے اور ان کے حقوق کے لیے آخری دم تک آواز اٹھاتے رہیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے