قانونی عمل کے تحت رجسٹر کی صفائی اور کارپوریٹ ریکارڈ کی تازہ کاری کے مقصد سے حکام نے تازہ ترین فہرست شائع کی ہے جس میں دو سو سے زائد غیر فعال کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ اقدام متواتر چیکس کے بعد اٹھایا گیا ہے تاکہ صرف فعال اور ضوابط کی پابند کاروباری ادارے رجسٹر میں برقرار رہیں۔ان کمپنیوں نے خود رضاکارانہ طور پر کمپنیز ایکٹ ۲۰۱۷ کے دفعہ ۴۲۶ اور کمپنیز ایزی ایگزٹ ریگولیشنز ۲۰۱۴ کے تحت خروج کی درخواستیں جمع کروائی تھیں، جس کے ذریعے غیر فعال یا غیر عملیاتی ادارے طویل قانونی کاروائی کے بغیر باضابطہ طور پر بند ہو سکتے ہیں۔ قانون کے تحت یہ سہولت کاروباری آسانی اور رجسٹر کی صفائی کے لیے بنائی گئی ہے۔شوشل نوٹس کے مطابق کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز اور ڈائریکٹرز نے تحریری یقین دہانیاں دی ہیں کہ ان کے اداروں کے پاس اثاثے یا ذمہ داریاں موجود نہیں، وہ کوئی کاروبار نہیں کر رہے اور بینکوں، سرکاری محکموں، یوٹیلٹی اداروں یا نجی فریقین کے ساتھ کوئی بقایا جات نہیں ہیں۔ آڈیٹرز اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نے ان اعلانات کی تصدیق کر کے درخواستوں کی شرائط کی تکمیل یقینی بنائی ہے۔ایک حکام نے بتایا کہ عمل قانون کے مطابق دفعہ ۴۲۵ اور ۴۲۶ کے تحت سختی سے انجام دیا جا رہا ہے اور فہرست شائع کرنے کا مقصد یہی ہے کہ "کوئی بھی فرد یا ادارہ جو اعتراض رکھتا ہو وہ مقررہ مدت کے اندر اپنے تحفظات درج کرائے”۔ اشتہارات کے سیکشن کے ذریعے نوٹس شائع کیے گئے تاکہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔نوٹس کے مطابق شائع ہونے کی تاریخ سے نوے دن تک اگر کوئی اعتراض موصول نہیں ہوتا تو درج شدہ تمام کمپنیوں کو رجسٹر سے خارج کر کے منحل قرار دیا جائے گا۔ اس عمل کو کارپوریٹ سیکٹر کی ترتیب و اصلاح اور غیر فعال کمپنیاں رجسٹر میں باقی نہ رہیں اس یقین دہانی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔اس قدم کے ذریعے ریگولیٹر کا ماننا ہے کہ بازار میں شفافیت بڑھے گی اور کمپنیاں جو فعال نہیں ہیں انہیں باقاعدہ طور پر ختم کر کے رجسٹریشن کا بوجھ کم کیا جائے گا، جس سے ٹریکنگ اور تعمیل کے عمل میں آسانی پیدا ہو گی۔
