وفاقی وزیر کی عالمی زرعی تنظیم سے ماحولیاتی تعاون

newsdesk
3 Min Read
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے عالمی زرعی تنظیم کے وفد سے زمین، پانی اور ماحولیاتی لچک کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔

اسلام آباد، ٢٤ نومبر ٢٠٢٥ کو وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی امور ڈاکٹر مصدق ملک نے خوراک و زراعت کی عالمی تنظیم کے وفد سے ملاقات کی جس کی قیادت لیفینگ لی نے کی۔ ملاقات میں زمین کے پائیدار انتظام، آبی وسائل کے بہتر استعمال اور موسمیاتی لچک پر مربوط حکمت عملی بنانے کے امکانات پر بات چیت ہوئی۔ ماحولیاتی تعاون کے عنوان سے دونوں فریقوں نے قریبی رابطے اور معلومات کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔وفد نے بتایا کہ تنظیم پاکستان میں زمینی بگاڑ کو روکنے، دریائے سندھ کے وسائل کے بہتر استعمال اور آبی گورننس کو مضبوط کرنے کے لئے مختلف پروگرام چلا رہی ہے۔ ان پروگراموں میں ملکی پروگرامنگ منصوبہ دو ہزار تئیس تا دو ہزار ستائیس کا خاکہ بھی شامل ہے اور معلوماتی اشتراک کے لئے "ایکوا پورٹل” جیسی سہولیات پر بھی بات ہوئی۔ڈاکٹر مصدق ملک نے تنظیم کی معاونت کو سراہا اور خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تعاون میں ایسی جگہوں کو ترجیح دی جائے جہاں عوامی فائدہ کم محسوس ہوتا ہے، یعنی صلاحیت سازی اور ادارہ جاتی مضبوطی پر سرمایہ کاری ضروری ہے۔ وزیر نے کہا کہ مقامی نوجوانوں کو عالمی سرمایہ کاروں سے ملانے کے لئے وزارت کی سہولت سے "گرین کلسٹرز” کے قیام پر کام کیا جائے گا تاکہ ماحولیاتی شروعات کاروں کو مالی اور فنی مدد مل سکے۔ملاقات میں انتظامی ہم آہنگی، تربیت اور عوامی و نجی شراکت داری کے تحت ایک منظم مشترکہ فریم ورک کی ضرورت پر اتفاق ہوا۔ وزیر نے واضح کیا کہ موسمیاتی منصوبوں کے لئے ایسی رقمیں استعمال نہیں ہونی چاہئیں جو تعلیم، صحت اور انسانی ترقی کے لئے مختص ہوں، کیونکہ اس سے پائیدار ترقی کے اہداف متاثر ہوتے ہیں۔ ماحولیاتی تعاون کو طویل المدتی اثر کے لیے مالی و انتظامی مستقل مزاجی درکار ہے۔دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ وزارت کی فعال شمولیت اور وفاقی، صوبائی و بین الاقوامی شراکت داروں کے مابین اسٹریٹجک ہم آہنگی سے منصوبوں کی مجموعی ہم آہنگی اور پائیداری ممکن ہوگی۔ مستقبل میں باہمی تعاون کے ذریعے زمین اور پانی کے بہتر انتظام سے موسمیاتی خطرات کے خلاف دفاع میں مضبوطی آئے گی اور ماحولیاتی تعاون کے مقاصد بآسانی حاصل کیے جا سکیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے