
غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کے خلاف گمراہ کن مہم بے نقاب، پی ایم ڈی سی کا ایف ایس سی میں 60 فیصد لازمی شرط کی تصدیق
غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس (FMGs) کے خلاف گمراہ کن مہم کے بعد طبی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جس میں الزام لگایا جا رہا ہے کہ طلبہ 35 سے 40 فیصد نمبر لے کر بیرونِ ملک میڈیکل تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے تصدیق کی ہے کہ ایسے دعوے سراسر غلط ہیں، ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی میڈیکل ایڈمیشن کے لیے کم از کم 60 فیصد ایف ایس سی نمبر لازمی ہیں۔ مزید یہ کہ بین الاقوامی یونیورسٹیاں بھی اپنا میرٹ رکھتی ہیں جو عموماً 50 فیصد سے شروع ہوتا ہے۔
مخالف مہم میں یہ بات بھی پھیلائی جا رہی ہے کہ غیر ملکی گریجویٹس آسانی سے اعلیٰ نمبر حاصل کر لیتے ہیں، تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔ بیرونِ ملک میڈیکل طلبہ کو ہر سمسٹر میں سخت امتحانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ متعدد ممالک میں اسٹیٹ لائسنسنگ امتحان پاس کرنا بھی لازمی ہوتا ہے۔ طبی حلقوں نے تشویش ظاہر کی ہے کہ چند ڈاکٹر بغیر کسی ثبوت کے عوام میں غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔
واپسی پر ان ڈاکٹرز کی پیشہ ورانہ اہلیت جانچنے کے لیے پی ایم ڈی سی NRE-1 اور NRE-2 امتحانات لیتا ہے، جو عالمی معیار کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔ ان امتحانات میں کامیابی کے بعد ہی مستقل لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔
اسی گروہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ نجی میڈیکل کالجز میں بغیر میرٹ کے زیادہ نمبر دیے جاتے ہیں، تاہم پی ایم ڈی سی کے مطابق نجی اداروں میں امتحانات بیرونی ممتحنین کی نگرانی میں ہوتے ہیں اور ان کا طریقہ کار سرکاری اداروں جیسا ہی ہوتا ہے۔
ایف ایم جی کے نمائندہ ڈاکٹر رافع شیر نے اس جھوٹے پروپیگنڈے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی تربیت یافتہ ڈاکٹر عالمی معیار کے نصاب کے تحت بنیادی اور جدید میڈیکل سائنسز پڑھتے ہیں اور ملک واپسی پر متعدد بار اپنی مہارت ثابت کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مخالف گروہ کا اصل اعتراض پنجاب کی نئی CIP پالیسی ہے جس میں پوسٹ گریجویٹ تربیت کے میرٹ سے ایف ایس سی اور میٹرک نمبرز کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے جہاں ریذیڈنسی میرٹ MBBS کے نمبروں پر رکھا جاتا ہے، نہ کہ پری میڈیکل امتحانات پر۔ نئی پالیسی سے سرکاری، نجی اور غیر ملکی تینوں طرح کے گریجویٹس کے لیے مساوی مقابلے کا ماحول پیدا ہوا ہے۔
ڈاکٹر رافع شیر کا کہنا تھا کہ ایف ایم جی قیادت جلد اہم اجلاس منعقد کرے گی اور اس معاملے پر تعمیری حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈیکل کمیونٹی کو تقسیم پیدا کرنے کے بجائے باہمی تعاون سے صحت کے نظام کو مضبوط بنانا چاہیے اور بیرونِ ملک و نجی گریجویٹس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔
Read in English: Foreign Medical Graduates Defend Credentials
