جمعرات، ٢٠ نومبر ٢٠٢٥ کو صبح ١١ بجے اسلام آباد میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے کانفرنس روم میں قائمہ کمیٹی برائے قومی ورثہ و ثقافت کا چوتھا اجلاس سیدہ نوشین افتخار کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کا آغاز قرآنی تلاوت سے کیا گیا جس کے بعد پچھلے اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی اور پچھلے فیصلوں کی تعمیل پر مبنی رپورٹ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔کمیٹی نے قومی ورثہ کے تحفظ اور فروغ کے حوالے سے جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن نے آگاہ کیا کہ اقبال اکیڈمی پاکستان نے علامہ اقبال کے بیٹے اور بیٹی کے انٹرویوز ریکارڈ کر لیے ہیں اور ان کا مجموعہ مرتب کیا جا رہا ہے۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ یہ انٹرویوز جلد از جلد کتاب کی شکل میں شائع کیے جائیں اور آن لائن ذرائع پر بھی نمایاں طور پر شیئر کیے جائیں تاکہ قومی ورثہ کے حوالے سے شعور عام ہو۔ کمیٹی نے مزید تجویز رکھی کہ علامہ اقبال کی ١٥٠ویں سالگرہ کے موقع پر پورے سال اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں تقاریب منعقد کی جائیں تاکہ نوجوانوں کو قومی ورثہ سے جوڑا جائے۔کمیٹی نے بین المذہب ہم آہنگی اور ثقافتی فروغ کے لیے تشکیل دی جانے والی ہم آہنگی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس اور ترکیب پر بھی غور کیا۔ سیکرٹری نے بتایا کہ مسودہ اور ترکیب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو منظوری کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ متعلقہ دستاویزات محترم اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش کی جائیں تا کہ باقاعدہ منظوری اور ضروری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ اس فیصلے کا مقصد قومی ورثہ کے تحفظ کے ساتھ سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے ڈائریکٹر جنرل نے کونسل کے فرائض، کورسز کی نوعیت اور دورانیہ، داخلہ کے عمل، قومی تقریبات، اعلیٰ مہمانوں کے دورے اور نوجوانوں کے لیے منعقد کردہ نمائشوں و ورکشاپس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی نے تاکید کی کہ کونسل اپنی ثقافتی سرگرمیوں خصوصاً بیرونِ ملک منعقد ہونے والے پروگراموں کو بہتر طور پر پیش کرے تاکہ پاکستانی ثقافت کا مؤثر تاثر دنیا تک پہنچے۔کمیٹی نے آئندہ امور میں پیش رفت کے لیے مختلف تجاویز منظور کیں اور یہ فیصلہ کیا کہ اگلا اجلاس کراچی میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں نستاشا داؤلتانہ، سمر ہارون بلور، سعیدہ جمشید، شائستہ خان، ماہتاب اکبر رشدی، صبا تالپور، نعیمہ کیشور خان اور سنجے پروانی رکن قومی اسمبلی بطورِ حاضرین موجود تھے جبکہ قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے باقاعدہ نوٹس اور ریکارڈ پر حسنین آصف کھرال، معاون ڈائریکٹر و سیکرٹری کمیٹی کا دستخط درج ہے، اور کمیٹی نے سفارشات کی تکمیل کی رپورٹس پر مزید پیش رفت کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کرنے کی منظوری دی۔ قومی ورثہ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو آئندہ اجلاس میں تفصیلی طور پر جانچا جائے گا۔
