فن ٹیک اور بگ ٹیک قرض سے پائیدار ترقی کے راستے

newsdesk
2 Min Read
نسٹ بزنس اسکول میں ۱۷ نومبر ۲۰۲۵ کو ڈاکٹر شہزاد حسین نے فن ٹیک اور بگ ٹیک قرض کے ذریعے پائیدار ترقی کے امکانات اور تحقیقی راہیں بیان کیں۔

ڈاکٹر شہزاد حسین، سربراہ محکمہ بزنس ایڈمنسٹریشن، کو نسٹ بزنس اسکول کے زیرِ اہتمام دوسرے ریسرچ کالوکویم میں ۱۷ نومبر ۲۰۲۵ کو مرکزی مقرر کے طور پر مدعو کیا گیا۔ یہ پروگرام اسلام آباد میں منعقد ہوا اور اس میں ملک بھر کے محققین اور اکادمک نمائندوں نے شرکت کی۔ڈاکٹر شہزاد نے اپنے خطاب میں بتایا کہ فن ٹیک کس طرح روایتی مالیاتی نظام کو بدل کر پائیدار ترقی کے نئے راستے کھول رہا ہے۔ انہوں نے بگ ٹیک قرض کے ابھرتے ہوئے اثرات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ڈیجیٹل فنانس کے ذریعے کس طرح عوامی خدمات اور کاروباری مواقع کو فروغ دے کر سماجی اور اقتصادی ترقی کی سمت میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔تقریب میں ڈاکٹر شہزاد نے فن ٹیک کے حالیہ رجحانات، مواقع اور تحقیقی ترجیحات کی وضاحت کی اور اس بات پر زور دیا کہ بگ ٹیک قرض کے نظم و ضبط اور شفافیت پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔ ان کے خیالات نے حاضرین کو نئے تحقیقی سوالات اور پالیسی تجاویز پر غور کرنے کی دعوت دی۔اس دعوت سے راولپنڈی وومن یونیورسٹی کے علمی کردار کی پذیرائی بھی واضح ہوئی اور اس بات کی عکاسی ہوئی کہ یونیورسٹی قومی تحقیقی مباحثوں میں تیزی سے مؤثر مقام بنا رہی ہے۔ کالوکویم نے مقامی محققین کو ڈیجیٹل مالیاتی شعبے میں تعاون اور نئی تحقیق کے راستے تلاش کرنے کی ترغیب دی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے