21 C
Islamabad
ہفتہ, نومبر 16, 2024

ضرور پڑھنا

تبصرے

الرئيسيةموسمیاتی تبدیلیماہرین ماحولیات کا مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے تحفظ پر تشویش کا...

ماہرین ماحولیات کا مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے تحفظ پر تشویش کا اظہار

اسلام آباد : ماہرین ماحولیات نے میگا ای 11 انٹرچینج کی تعمیر کے لیے مارگلہ ہلز نیشنل پارک (ایم ایچ این پی) کے سرحدی ستونوں کو ہٹانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وہ حکام پر زور دے رہے ہیں کہ اسلام آباد شہر میں کسی بھی ترقیاتی پروجیکٹ کو انجام دیتے وقت نیشنل پارک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

ہاؤسنگ سکیموں کا کلین اینڈ گرین اسلام آباد منصوبے میں بڑھ چڑھ کر شرکت

اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ اسی مقام سے کھیل کے میدان اور سبز احاطہ کو بھی ہٹایا جاسکتا ہے۔ تاہم، اگر ایک انڈر پاس کی منصوبہ بندی کی گئی ہوتی، تو ان سبز علاقوں کو محفوظ کیا جا سکتا تھا.

اسلام آباد کا گرینڈ گارڈن: جمہوریت اورماحولیاتی استحکام کو خراج تحسین

کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے منظور شدہ ماسٹر پلان کے مطابق سڑکوں اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے کا غیر قانونی مکانات ہٹانے میں ناکامی پر اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی

یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ گرین کور صرف ان علاقوں سے ہٹائے گئے ہیں جہاں سڑکیں تعمیر کی جانی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب کسی بھی جگہ سے درخت وں کو ہٹایا جاتا ہے تو شہر میں سبزہ زار کو بڑھانے کے لیے دس گنا زیادہ درخت لگائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ سی ڈی اے کے پاس درختوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی مشینری موجود ہے جو عام طور پر فائدہ مند ہوتی ہے۔ تاہم، بعض اوقات تکنیکی مسائل اس عمل کو مشکل بنا دیتے ہیں.

ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکام کو قدرتی ماحول کا انتہائی خیال رکھتے ہوئے اور اسلام آباد ماسٹر پلان پر عمل کرتے ہوئے تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایم ایچ این پی کے بارے میں ، اس علاقے کی مکمل حد بندی ابھی باقی ہے ، جس سے اس کی اصل سرحدوں کے بارے میں الجھن پیدا ہوتی ہے۔

ماحولیات کے ماہرین بعض اوقات مخصوص علاقوں کو نیشنل پارک کا حصہ سمجھنے کی غلطی کرتے ہیں۔ علاقے کی مکمل حد بندی کے لئے ایک سروے جاری ہے ، اور ایک بار مکمل ہونے کے بعد ، یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

ضرور پڑھنا

LEAVE A REPLY

براہ کرم اپنا تبصرہ درج کریں۔
من فضلك ادخل اسمك هنا