اسلام آباد : کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نورالامین مینگل نے حال ہی میں اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ ان میں سے کچھ علاقے شاہ اللہ دتہ اور مارگلہ ایونیو کے علاوہ سی 13، سی 14، سی 15 اور سی 16 تھے۔
سی ڈی اے کا "گلیکسی انکلیو/مفتی محمود انکلیو” اور "وسٹا ویلی” غیر قانونی سوسائیٹیز کے خلاف نوٹس
اپنے دورے کے دوران انہوں نے سی 13 میں غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے میں ناکامی پر حکام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ماحولیات ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کو معطل کردیا۔ چیئرمین نورالامین مینگل نے شاہ اللہ دتہ میں اسپورٹس انکلیو بنانے کا بھی اعلان کیا۔ اس انکلیو میں کرکٹ، والی بال، راک کلائمبنگ اور زپ لائننگ جیسے کھیلوں کی سہولیات موجود ہوں گی۔
ایف آئی اے نے سی ڈی اے کی جانب سے عمارتوں میں اضافی منزلیں بنانے کی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کردیں
علاوہ ازیں چیئرمین نے مارگلہ ایونیو اور سیکٹر ڈی 12 کے چوراہے پر پچاس فٹ چوڑائی والی سڑک کی تعمیر مکمل نہ کرنے پر انجینئرنگ ونگ کی سرزنش کی۔ اس کے بعد انہوں نے منصوبے کے انچارج عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ تین دن کے اندر سڑک مکمل کریں۔
کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) میں ڈیپوٹیشنسٹ اہم عہدوں پر فائز
اس کے علاوہ انہوں نے شاہ اللہ دتہ انڈر پاس اور مارگلہ ایونیو سے متصل سروس روڈ پر سست روی پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ممبر اسٹیٹ کو ہدایت جاری کی کہ سی 13 اور دیگر سیکٹرز میں نئی تعمیر شدہ جائیدادوں کو مسمار کیا جائے۔ انہوں نے ڈی جی انفورسمنٹ کو ہدایت کی کہ سیکٹر سی 13، سی 14، سی 15 اور سی 16 میں کوئی نئی تعمیرات نہ کی جائیں۔
مینگل نے سڑکوں پر سفر کرنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مارگلہ ایونیو اور سیکٹر ڈی 12 کو ملانے والی سلپ روڈ کو ڈبل لین بنانا ہوگا تاکہ تصادم کے خطرے کو کم کیا جاسکے۔ روٹ کی منصوبہ بندی کرتے وقت ،
انہوں نے عہدیداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس کا استعمال کرنے والے ڈرائیوروں کی حفاظت پر غور کریں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سکندر اعظم کے سفر کردہ تاریخی راستے کی بحالی کی وکالت کی جو اسلام آباد ٹریل 8 سے گزرتا ہے اور شاہ اللہ دتہ اور خیبر پختونخوا کو جوڑتا ہے۔
چیئرمین نورالامین مینگل نے حکام کو مارگلہ ایونیو کے ساتھ چلنے والی باڑ کا کام جلد از جلد مکمل کرنے، مارگلہ ایونیو پر ٹریفک لائٹس لگانے اور ان پتھروں کی مرمت کرنے کے احکامات دیئے جو بہترین معیار کے نہیں ہیں۔
تبصرے