اسلام آباد : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے کچھ اہلکاروں کو جی نائن میں ایک کمرشل عمارت کو اضافی منزلیں بنانے کے دوران ہونے والی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی سرگرمیوں کے دعووں کے بارے میں گواہی دینے کے لیے طلب کیا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے کی کثیر المنزلہ عمارتوں میں ہنگامی سیڑھیاں تعمیر کرنے کی ہدایت
سی ڈی اے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کیس ایف آئی آر 04-2021 کے نام سے ایک شکایت درج ہونے کے بعد ایف آئی اے نے اس معاملے کو دیکھنا شروع کیا اور ان فعال اور ریٹائرڈ افسران کو نوٹس بھیج کر ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔
کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) میں ڈیپوٹیشنسٹ اہم عہدوں پر فائز
تحقیقات ان الزامات پر مرکوز ہیں کہ جی نائن مرکز اسلام آباد میں پلاٹ نمبر 14 اے کو اضافی منزلیں الاٹ کرنے کے عمل کے دوران بے ضابطگیاں اور غیر قانونی کام ہوئے۔ زیر بحث پلاٹ کو "پلاٹ نمبر 14-اے” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ایف آئی اے انسپکٹر نے درخواست کی ہے کہ حکام ڈیٹا اور معلومات کی بنیاد پر اپنے بیانات دیں جو اب ان کے لیے قابل رسائی ہیں۔
سی ڈی اے نیلامی اسکینڈل: خریدار کو پلاٹ کی بجائے 50 فٹ گہرا نالہ الاٹ کر دیا
تبصرے