پاکستان چین زرعی معاہدے بیجنگ میں 4 ارب ڈالر

newsdesk
3 Min Read

پاکستان نے بیجنگ میں زرعی شعبے کے لیے دو درجن سے زائد معاہدے انجام دئیے ہیں جن کی مجموعی قیمت 4 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، جبکہ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے چینی کمپنیوں کو پاکستان میں زرعی سرمایہ کاری کی دعوت دی اور چین کے 215 بلین ڈالر کے سالانہ زرعی درآمدی بازار میں پاکستانی برآمدات بڑھانے کی اہمیت اجاگر کی۔

بیجنگ میں منعقدہ پاک-چائنا بی ٹو بی انویسٹمنٹ کانفرنس کے دوران ایک روزہ اجلاس میں افتتاحی اور اختتامی تقاریب کے ساتھ متعدد کاروباری نشستیں ہوئیں جن میں زرعی شعبے کے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری اور تعاون کے امور زیرِ بحث آئے۔ اس پروگرام کے دوران پاکستان اور چین کی کمپنیوں کے مابین 4 بلین ڈالر سے زائد کے معاہدے طے پائے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کانفرنس میں درجن بھر میٹنگز کیں اور پاکستانی و چینی زرعی صنعت کے سرکردہ اداروں سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں GDSP Dayu, GDSP Jessica EV, GDSP PIESAT, GDSP LOVOL, Sanyang Company Xinjiang, Jinghua Seed Industry Co. Ltd, Guard Agricultural Research & Services (Pvt) Limited اور China State Engineering Construction Corporation GDSP سمیت متعدد کمپنیوں کی شرکت رہی۔

وزیر نے چینی کمپنیوں کو پاکستان میں زرعی میکینائزیشن، بیج کی ترقی، اسمارٹ فارمنگ اور پریسِشن ایگریکلچر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ ڈیٹا پر مبنی زرعی اصلاحات سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ شعبے نہ صرف ملکی خوراکی تحفظ کو مضبوط کریں گے بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت اور شراکت داری کے نئے مواقع بھی کھولیں گے۔

رانا تنویر حسین نے چین کے سالانہ 215 بلین ڈالر کے زرعی درآمدی بازار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گرم اور معتدل آب و ہوا کے پھل، سبزیاں اور اناج کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے جغرافیائی قربت اور قیمتوں کے معاملے میں پاکستان کو برازیل اور دیگر مغربی ممالک کے مقابلے میں مسابقتی برتری قرار دیا۔

وزیر نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ اسلام آباد چین کے ساتھ زرعی شعبے میں طویل المدتی شراکتداری کو فروغ دینے کے عزم کا حامل ہے۔ کانفرنس میں طے پانے والے معاہدے سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی منتقلی اور برآمدات میں اضافہ کا باعث بننے کی توقع ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے