پاکستان کی سخت مذمت برائے فلسطینی جبری بے دخلی

newsdesk
2 Min Read

پاکستان نے اسرائیلی حکام کے حالیہ بیانات کی سخت مذمت کی ہے جن میں فلسطینیوں کو ان کے علاقوں سے جبری طور پر منتقل کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا، اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے دفترِ ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی بیان بازی، جس میں فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے زبردستی ہٹانے کی بات کی گئی، ناقابل قبول ہے اور عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ایسے بیانات خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور کشیدگی میں اضافہ کا باعث بن سکتے ہیں۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ جبری بے دخلی اور غیرقانونی بستیاں بنانے کا تسلسل انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی واضح مثال ہے۔ ایسے اقدامات نہ صرف مقامی آبادی کی انسانی اور بنیادی ضرورتوں کی پامالی ہیں بلکہ امن کے عمل کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس انسانی مصیبت سے متاثرہ عام شہریوں کے شفاف اور مؤثر مدِمقابل کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اسرائیل کو اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کے تحت جوابدہ قرار دے۔

وزارتِ خارجہ نے ایک مرتبہ پھر فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان ایک خودمختار، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر یقین رکھتا ہے جو 1967ء سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر قائم ہو اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے