اسلام آباد – نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (ناہے)، جو ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا ذیلی ادارہ ہے، نے انٹرِم پلیسمنٹ آف فریش پی ایچ ڈیز (IPFP) کے 27 منتخب اسکالرز کے لئے تین ہفتوں پر مشتمل پروفیشنل ڈیولپمنٹ ٹریننگ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد نئی نسل کے اساتذہ کو تدریس، تحقیق اور قائدانہ صلاحیتوں میں مزید نکھار دینا ہے تاکہ پاکستان کی جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
افتتاحی تقریب ناہے-ایچ ای سی کے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوئی جس میں منیجنگ ڈائریکٹر ناہے ڈاکٹر نور آمنہ ملک نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ ایچ ای سی کے ایڈوائزر (ایچ آر ڈی) انجینئر محمد رضا چوہان مہمانِ اعزاز تھے۔ دونوں مقررین نے نئی فیکلٹی کی تیاری کو قومی تعلیمی ترقی کے لئے نہایت اہم قرار دیا۔
استقبالیہ کلمات میں ناہے کے ڈائریکٹر جناب سلیمان احمد نے ٹریننگ کے خدوخال بیان کئے اور وضاحت کی کہ یہ پروگرام نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہوگا بلکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) سے بھی براہ راست ہم آہنگ ہے۔ ان میں معیاری تعلیم، صنفی مساوات، باعزت روزگار و معاشی ترقی، عدم مساوات میں کمی، موسمیاتی اقدامات اور مؤثر ادارے شامل ہیں۔
شرکاء کے لئے ناہے نے کئی انوکھے سیکھنے کے منصوبے متعارف کروائے ہیں۔ ان میں ریڈ اینڈ ریفلیکٹ کے تحت کتب بینی اور تنقیدی رپورٹ نویسی، پلانٹ اے پرامس کے ذریعے شجرکاری، داستان سرائے میں کہانی سنانے اور ثقافتی اظہار کی تربیت، کمیونٹی کنیکٹ کے تحت کمیونٹی سروس، اور لرننگ ٹوگیدر کے ذریعے پیئر مینٹورنگ شامل ہیں۔
اپنے خطاب میں انجینئر رضا چوہان نے اسکالرز کو مبارکباد دی اور ناہے کی فیکلٹی ڈویلپمنٹ اصلاحات کو سراہا۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنے کیریئر کو اسٹریٹجک انداز میں آگے بڑھائیں اور “سیکھنا، بھولنا اور دوبارہ سیکھنا” اپنی پیشہ ورانہ کامیابی کا اصول بنائیں۔
ڈاکٹر نور آمنہ ملک نے اپنے کلیدی خطاب میں شرکاء کو نظم و ضبط اور فعال شرکت کی تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ اسکالرز خوش قسمت ہیں کہ انہیں یہ منظم تربیت فراہم کی جا رہی ہے اور توقع ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں بہترین اساتذہ کے طور پر ابھریں گے جو ملک کی جامعات میں نئی روح ڈال سکیں۔
یہ تربیتی پروگرام ناہے کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور ایسی فیکلٹی تیار کی جائے جو عالمی معیار کے مطابق تعلیمی جدت اور تدریسی قابلیت کو فروغ دے سکے۔
