سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے پاکستان ریلوے کے زمینی و فنی امور، سیلابی تیاری، ایم ایل ون پروجیکٹ، اسٹیشن اپ گریڈیشن اور بھلوال اسٹیشن کے ٹھیکے میں شفافیت کے فقدان پر سخت اقدامات کا حکم دیتے ہوئے بھلوال کی نیلامی فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم دیا اور تفصیلی انکوائری کا بھی مطالبہ کیا۔
کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ریلوے نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے کیے گئے انتظامات سے آگاہ کیا اور بتایا گیا کہ جیکب آباد اور نوشہروفیروز کے حساس حصوں کی نگرانی قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔ کمیٹی نے سخت چوکسی اور بروقت بحالی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے 2011 میں درآمد شدہ چینی لوکوموٹوز کے غیر فعال رہنے پر تشویش کا اظہار کیا جن کی بڑی لاگت کے باوجود خدمات نہیں لیں۔ معاملہ نیب اور ایف آئی اے نے پہلے ہی تحقیقات کے دائرہ کار میں رکھا ہوا ہے اور سپلائر فرم بلیک لسٹ کی جا چکی ہے۔ کمیٹی نے معاملے کی مکمل تفصیلات اگلے اجلاس میں نیب و ایف آئی اے کے حکام کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے بتایا کہ مالی وسائل کی کمی کے باعث 2018 تا 2023 کے دوران کوئی ویگن تیار نہیں ہو سکے اور اس سلسلے میں مزید ویگن شامل کرنے سے قبل ٹریکس کی بحالی کو ناگزیر قرار دیا۔ اسی حوالے سے کمیٹی نے اسلام آباد کیریج فیکٹری کا دورہ کر کے ویگن سازی اور برقی ٹرین نظام کی تفصیلی بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔
ایم ایل ون منصوبے کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور چین سے مالی معاونت پر بات چیت جاری ہے۔ کمیٹی نے پاکستان ریلوے کو باقاعدہ اپڈیٹس اور بین الاقوامی ٹریک گیج کے تقابلی تجزیے فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے برقی ٹرین نظام کی بگڑتی حالت، کوئٹہ، تفتان اور ایم جی پی آر ڈویژنز میں چوری کے واقعات اور ضائع شدہ کوڑے کرکٹ کی بروقت فروخت میں تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے سخت سیکورٹی انتظامات، شفاف اسکریپ نیلامیوں اور بروقت رپورٹس جمع کروانے کی ہدایت جاری کیں۔
جدیدکاری کے سلسلے میں کمیٹی نے انٹر سٹی سفر کے لیے ڈیزل ملٹی پل یونٹ (DMU) کے تصور کا جائزہ لیا، ٹریک اپ گریڈیشن، برقی لوکوموٹوز کے امکانات اور صوبوں کے مابین اسٹیشن اپ گریڈیشن میں مساوی توجہ پر زور دیا۔ کمیٹی نے خاص طور پر راولپنڈی کو جاری مسافر سہولت اسکیموں میں شامل کرنے اور بلوچستان کے لیے سیکورٹی اور وسائل کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔
بھلوال اسٹیشن پر ٹھیکے کے غیر شفاف طریقہ کار کی نشاندہی پر کمیٹی نے نیلامی فوری طور پر منسوخ کرنے اور تمام متعلقہ فریقین کے بیان قلمبند کرتے ہوئے تفصیلی انکوائری کروانے کا حکم دیا۔
لاہور ریلوے اسٹیشن کے دورے کے دوران کمیٹی نے سہولیات اور سیکورٹی انتظامات کا معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ معذور افراد کی آسانی کے لیے تمام اسٹیشنوں پر ریمپس نصب کیے جائیں تاکہ معذور افراد کی رسائی یقینی بنائی جا سکے۔
پاکستان ریلوے اکیڈمی لاہور کے دورے میں جیورافی کل انفارمیشن سسٹم کے ذریعے زمین کے ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن کو سراہا گیا جسے تعمیرات پر قابو پانے اور تجاوزات کی نگرانی کے لیے مددگار قرار دیا گیا۔ تاہم کمیٹی نے دیگر اداروں کو عملے کی عارضی تعیناتی اور ریلوے پولیس کی تنخواہوں میں تفاوت پر تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ڈپیوٹیشنز پر حوصلہ شکنی کی جائے اور ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر لائی جائیں جبکہ خاص طور پر بلوچستان میں سیکورٹی سازوسامان اور افرادی قوت کو مضبوط کیا جائے۔
مہنگے ڈسٹری بیوشن والوز کی بار بار چوری کے واقعات پر کمیٹی نے سخت روک تھام، واقعہ کی بروقت رپورٹنگ اور جوابدہی یقینی بنانے کی ہدایات دیں اور پاکستان ریلوے کی بر وقت کارروائی کی تعریف کی گئی۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جام سیف اللہ خان نے زور دیا کہ پاکستان ریلوے کو اپنے آپریشنز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ شفافیت، محفوظ ماحول اور تمام صوبوں کے لیے منصفانہ ترقی کو مقدم رکھنا ہو گا۔
