24.4 C
Islamabad
بدھ, نومبر 20, 2024

ضرور پڑھنا

تبصرے

الرئيسيةاسلام آبادپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سرکاری افسران کو مفت بجلی بند کرنے کی...

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سرکاری افسران کو مفت بجلی بند کرنے کی ہدایت

اسلام آباد : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے پاور ڈویژن کو گریڈ 16 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو سالانہ تقریبا 9 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔

Controversy Over Dumping of Islamabad’s Waste at Losar in Rawalpindi

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ کمیٹی وزیراعظم کو خط لکھ کر فیصلے کی حمایت حاصل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اراکین پارلیمنٹ اپنے بجلی کے بل ادا کرتے ہیں لہذا ججوں اور جرنیلوں کو مفت بجلی فراہم نہیں کی جانی چاہئے۔

رواں سال بجلی کے شعبے کا خسارہ 590 ارب روپے سے تجاوز کر گیا

یہ فیصلہ وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے وفاقی سیکریٹری راشد محمود لنگڑیال کی جانب سے جون تک پاور سیکٹر کے نقصانات 590 ارب روپے سے تجاوز کرنے کے انکشاف کے بعد کیا گیا۔ کمیٹی کے مطابق بجلی کی چوری، لائن لاسز اور بلوں کی عدم ادائیگی نقصانات کی وجوہات میں شامل ہیں۔

PEC objects CDA’s general pre-qualification of construction firms

عمران خان نے پاور ڈویژن کو سفید ہاتھی قرار دیا اور افسوس کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضکا ایک بڑا حصہ توانائی کے شعبے میں چلا گیا۔ پی اے سی نے پاور ڈویژن کو لائن لاسز کو دور کرنے اور بدعنوان افسران کے خلاف انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔

اقربا پروری کو پاور ڈویژن میں بے ضابطگیوں کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا

لنگڑیال نے ایک سوال کے جواب میں پاور ڈویژن میں بے ضابطگیوں کو اقربا پروری سے منسوب کیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) میں ناقص بولی کی تشخیص کی وجہ سے 23 ارب روپے کے ٹھیکے غیر قانونی طور پر دینے سمیت متعدد تضادات سامنے آئے۔ دیگر خامیوں میں لیسکو، پیسکو، کیسکو اور سیپکو میں بجلی چوری کی وجہ سے 2.81 ارب روپے کا نقصان، ریونیو افسران کی جانب سے 1.2 ارب روپے کے بجلی کے بلوں کی غلط رپورٹنگ اور بجلی کے آلات کی غیر ضروری خریداری کی وجہ سے ایک ارب روپے سے زائد کے فنڈز کی بندش شامل ہیں۔

کمیٹی کا منصوبے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار، 95 کروڑ 80 لاکھ روپے کے فنڈز ضائع

کمیٹی نے اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زیڈ) میں دھابیجی منصوبہ شروع کرنے میں ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار کیا  جس کے نتیجے میں 958 ملین روپے کے فنڈز ضائع ہوگئے۔ پی اے سی کی جانب سے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر (پی اے او) راشد محمود کو بھاری نقصان کی وجوہات کی تحقیقات کرنے اور کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ضرور پڑھنا

LEAVE A REPLY

براہ کرم اپنا تبصرہ درج کریں۔
من فضلك ادخل اسمك هنا